Search This Blog

Sunday, December 14, 2025

فیصلہ ہمارا ہے

(انٹرنیٹ سے لی گئی طلوع وغروبِ آفتاب کی تصاویر)

تصویر میں خواہ طلوعِ آفتاب دیکھیں یا غروبِ  آفتاب یا پھر  اپنی آنکھ سے براہِ راست   طلوعِ و  غروبِ آفتاب کے  مناظر کا سرسری نظر سے مشاہدہ کریں،  دونوں ہی نہایت خوبصورت لگتے ہیں لیکن ذرا سا باریک بینی سے مشاہدہ کرنے پر فوراً  نتیجہ اخذ کرنا زیادہ مشکل نہیں ہوتا۔مسئلہ یہ نہیں ہے ہمارا بلکہ مسئلہ ہم نے جو خود بنا رکھا ہے وہ یہ ہے کہ طلوعِ آفتاب کے وقت  ہم اس کا منظر دیکھے بغیر ، اس کے اثرات محسوس کئے بغیر اور اللہ تعالیٰ  کے بنائے ہوئے اصول سمجھے بغیر ان کے نتائج کے انجام    کی جانب سے اپنی آنکھیں بند کر کے سو جاتے ہیں اور جان بوجھ کر ابلیس کے بہکائے میں آکر اس وقت تک آنکھیں نہیں کھولتے جب تک کسی قسم کا کوئی ذہنی یا جسمانی  مرض لاحق نہ ہو جائے۔قارئین سوچیں گے کہ یہ کیا بات ہوئی؟ تو آئیے  جانتے ہیں:-

طلوع آفتاب کا اثر

طلوع آفتاب کے وقت قدرتی روشنی کی نمائش ایک اہم "زیٹ جیبر" (وقت دینے والا) ہے جو ہمارے  جسم کو یہ اشارہ دیتا ہے کہ یہ متحرک اور چوکنا رہنے کا وقت ہے۔ہارمون ریگولیشن: صبح کے وقت نیلی رنگ کی روشنی میلاٹونن (نیند کے ہارمون) کی پیداوار کو روکتی ہے اور کورٹیسول اور سیروٹونن کے اخراج کو متحرک کرتی ہے۔بہتر موڈ اور چوکنا: سیروٹونن موڈ کو بڑھانے، پرسکون، توجہ اور خوشی کے جذبات کو بڑھانے کے ساتھ منسلک ہے، جو ہمارے  آنے والے دن کے لیے توانائی بخشنے میں مدد کرتا ہے۔بہتر نیند کا معیار: دن کے اوائل میں اپنی اندرونی گھڑی کو ترتیب دینے سے، صبح کی روشنی کی نمائش ایک زیادہ مستقل اور صحت مند نیند کے جاگنے کے چکر کو فروغ دیتی ہے، جس سے رات کو بہتر نیند آتی ہے۔وٹامن ڈی کی پیداوار: سورج کی روشنی میں اعتدال پسندی سے ہمارے  جسم کو وٹامن ڈی پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، جو مضبوط ہڈیوں اور مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہے۔جسمانی فوائد: صبح سویرے سرخ اور انفراریڈ روشنی کی نمائش بینائی اور دوپہر کی الٹراوائیلٹ  شعاعوں سے جلد کے تحفظ کے لیے فوائد پیش کر سکتی ہے۔

غروب آفتاب کا اثر

جیسے جیسے دن ختم ہوتا ہے، غروب آفتاب کے گرم، سرخی مائل رنگ ہمارے  جسم کو سمیٹنے اور آرام کے لیے تیار ہونے کا اشارہ دیتے ہیں۔ہارمون ریگولیشن: کم ہوتی ہوئی نیلی روشنی اور بڑھتی ہوئی گرم روشنی کا سپیکٹرم جسم کو میلاٹونن کی پیداوار بڑھانے کی ترغیب دیتا ہے، جس سے نیند کی منتقلی میں آسانی ہوتی ہے۔تناؤ میں کمی: غروب آفتاب دیکھنے کا پرسکون، خوفناک تجربہ کورٹیسول جیسے تناؤ کے ہارمونز کو کم کر سکتا ہے، اضطراب کو کم کر سکتا ہے، اور پٹھوں کے تناؤ کو کم کر سکتا ہے۔ذہن سازی اور عکاسی: غروب آفتاب کی قدرتی خوبصورتی کی تعریف کرنے کے لیے ایک لمحہ نکالنا ذہن سازی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، ہمیں  حاضر رہنے، دن کی پریشانیوں کو دور کرنے اور اپنی کامیابیوں اور خواہشات پر غور کرنے کی اجازت دیتا ہے۔جذباتی بہبود: غروب آفتاب کی خوبصورتی مثبت جذبات کو جنم دیتی ہے جیسے کہ شکر گزاری، اطمینان اور رجائیت پسندی، امن کے احساس اور مجموعی طور پر زندگی کی تسکین کا باعث بنتی ہے۔

نچوڑ میں، طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے قدرتی روشنی کے چکروں کے ساتھ اپنے معمولات کو سیدھ میں لانا ہمارے  جسم کی قدرتی تالوں کو تقویت دے کر ہماری  ذہنی اور جسمانی صحت کو گہرا بہتر بنا سکتا ہے۔

  


 

Archive