یہ بلاگ تلاش کریںMusarratsyed Ali

بدھ، 5 جولائی، 2023

خود نظمی

 

ہم جب بھی کسی انسان سے ملاقات کرتے ہیں تو یا تو ہمیں پہلے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی معاشرے میں حیثیت کیا ہے اور کوشش کرتے ہیں کہ یہ بھی معلوم ہو جائے کہ اس کی شخصیت کس نوعیت کی ہے، دِکھنے میں کیسا ہے وغیرہ وغیرہ۔اگر فون کے ذریعے بتانا چاہیں کہ ہم ملنا چاہتے ہیں تو یا تو وہ کہتا ہے کہ جب چاہے آجائیں یا فون اٹھانے والا کہتا کہ آپ پہلے تاریخ اور وقت بتا دیں کیونکہ اس کے ملنے کے اوقات یہ ہیں تو ہم اسی حساب سے اس کی اور اپنی سہولت دیکھ کر ملاقات طے کر لیتے ہیں۔ نتیجتاً اس کا اور ہمارا بھی وقت ِ مقررہ پر ملاقات طے ہو جانے سے اس کا اور ہمارا بھی وقت ضائع نہیں ہوتا اور دیگر اس سے جڑی ہوئی پریشانیوں سے بھی بچ جاتے ہیں۔گویا ہم دوسرے انسان سے اس کے طے کئے ہوئے اصولوں پر چلتے ہیں۔ اگر اسی طرح ہم اپنے آپ کی زندگی کے اصول بھی طے کر لیں اور اپنے آپ سے ملاقات کرنے کے لئے بھی وقت مقرر کر لیں تو ہماری پوری زندگی منظم ہوجائیگی ، گویا ہمارے پاس وقت ضائع ہونے کا کوئی تصور ہی نہ ہوگا، ہم زندگی کے ہر لمحہ کا بھرپور اور خوش اسلوبی کے ساتھ فائدہ اٹھا پائیں گے۔

ہمیں کسی پہلوان سے ملاقات کے لئے پیشگی وقت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی جب تک کہ وہ نہایت ہی معتبر اور دنیا کا نامی گرامی پہلوان نہ ہو اوروہ بھی اسوجہ سے اس سے پیشگی وقت طے نہیں کرتے کہ وہ جسمانی طور سے ہم سے زیادہ طاقتور ہے بلکہ اس کا وقت بہت قیمتی ہے ، اسی طرح ایک جسمانی طور سے کمزور آدمی سے ملاقات لینے کے لئے بھی وقت محض اس لئے لینا پڑتا ہے کہ وہ اپنا وقت ایک منظم طریقے سے گذار رہا ہے۔ کسی بھی انسان کا منظم ہونا گویا خالقِ کائنات کی صفات میں سے ایک صفت ہے اور اس سے زیادہ کوئی انسان منظم نہیں ہو سکتا پھر بھی یہ ایک کوشش ہی عام انسان کو ایک اچھا انسان بنا دیتی ہے اور جسمانی طور سے کمزور انسان کو بھی طاقتوروں کی صف میں لا کھڑا کر تی ہے۔


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

A Historical Day 9 May 2023

  :مئی 9،  2023  کے حوالے سے چند گذارشات   فطرت کے اصولوں سے ہٹ کر کچھ کرنا اتنا آسان بھی نہیں اور اگر کوئی ایسا کرنے کی جراؑت کرے تو اس کا ...