Search This Blog

Wednesday, March 19, 2025

پاکستان میں تیار کردہ مصنوعات

1۔ ٹیکسٹائل

"ٹیکسٹائل"  ایک لاطینی اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے "بُنا ہؤا"۔تاہم بُنائی ہی واحد مینوفیکچرنگ کا طریقہ نہیں ہے اور بہت سے دوسرے طریقے بعد میں ان کے مطلوبہ استعمال کی بنیاد پر ٹیکسٹائل ڈھانچے کی تشکیل کے لیے تیار کیے گئے۔ بُنائی اور غیر بنُے ہوئے کپڑے کی تیاری کی دیگر مقبول اقسام میں  روزمرہ کے سادہ لباس سے لے کر بلٹ پروف جیکٹس، اسپیس سوٹ اور ڈاکٹر کے گاؤن تک کا شمار ہوتا ہے۔

(گوگل سے لی گئی ایک بچے کی تصویر جس نے سردیوں کے نرم لباس کی بہت سی اشیاء پہن رکھی ہیں: ہیڈ بینڈ، ٹوپی، کھال کی لکیر والا کوٹ، اسکارف اور سویٹر)

ٹیکسٹائل بنیادی ضروریات جیسے خوراک اور رہائش کا ایک جزو ہیں۔ نہانے کے تولیوں سے لے کر اسپیس سوٹ تک ہماری زندگیوں میں ٹیکسٹائل ہر جگہ موجود ہیں۔ ٹیکسٹائل انسانوں کو تسلی دینے، تحفظ دینے اور ان کی زندگیوں کو بڑھا کر ان کی مدد کرتے ہیں۔ ٹیکسٹائل ہمارے لباس کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں، جو ہمیں سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈا رکھتے ہیں۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے پیچیدہ پیٹرن اور پائیدار کپڑے ملک کی کل برآمدات کے 60% کے قریب  ہیں۔ پاکستان کپاس کا ایک بڑا پیدا کنندہ اور برآمد کنندہ ہے، خام اور سوت اور کپڑے کی شکل میں۔پاکستان کی سرفہرست برآمدات میں ٹیکسٹائل، ملبوسات، کپاس، چاول، اور چمڑے کی اشیاء شامل ہیں، اس کی برآمدات کا ایک بڑا حصہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات ہے۔یہ شعبہ پاکستان کی برآمدی معیشت کا ایک بڑا محرک ہے، جو کل برآمدات کا ایک بڑا حصہ ہے۔بُنا ہوا اورغیر  بُنا ہؤا دونوں شامل ہیں۔پاکستان ریڈی میڈ ملبوسات کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔ٹیکسٹائل انڈسٹری نے بہت سے پاکستانی فیشن برانڈز کو بھی جنم دیا ہے۔ کھادی، سیفائر، نشاط لینن، اور گل احمد جیسے سرفہرست برانڈز روایتی اور مغربی طرز کے دونوں لباس کے لیے مشہور ہیں۔ ان برانڈز کے پاکستان بھر کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور شمالی امریکہ میں بھی آؤٹ لیٹس ہیں۔ ای کامرس کے عروج نے پاکستانی فیشن برانڈز کی رسائی کو مزید بڑھایا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی اور بڑھتی ہوئی قوت خرید کے ساتھ، کپڑوں کی مقامی مارکیٹ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ پاکستان میں فروغ پزیر ٹیکسٹائل اور فیشن کی صنعتیں بڑھتی ہوئی ملکی اور بین الاقوامی مانگ سے فائدہ اٹھانے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔ پاکستان کے کپڑے اور ٹیکسٹائل کے شعبوں کا مستقبل روشن ہے۔


 

No comments:

Post a Comment

Archive