13۔
ساحلِ سمندر کراچی
کلفٹن کے نام سے موسوم یہ ساحلی مقام کراچی کا سب سے اہم تفریحی مقام مانا جاتا ہے۔ اس کے بغیرکراچی کی تفریحی گاہو ں کا ذکر نامکمل رہتا ہے۔ یہ کراچی کے ساحلی علاقے کلفٹن کنٹونمنٹ کی حدود میں واقع ہے یہ کئی حصوں پر مشتمل ہے۔
![]() |
(کلفٹن کے ساحل کی تصویر میرے بیٹے سلمان علی کی ذاتی البم سے لی
گئی ہے)
سندھ
کے مشہور صوفی بزرگ حضرت عبداللہ شاہ غازی کا مزار کلفٹن کے مرکزی علاقے میں ایک پہاڑی
ٹیلے پر واقع ہے۔ سی ویو کراچی کے مقامی افراد کے ساتھ ساتھ ملک بھرسے آنے والے
لوگوں کی تفریح کا ذریعہ ہے۔ ملک کے اندرونی علاقوں سے صرف ساحل دیکھنے کی خواہش
میں بھی انگنت لوگ کراچی کا سفر کرتے اور ساحل پر آکر سمندر کے مزے لیتے ہیں۔اگرچہ
ساحلی علاقے اور بھی ہیں لیکن سی ویو ان
سب سے منفرد ہے ۔جتنا خوب صورت ساحل اس کے کنارے بنی ہوئی بڑی بڑی عمارتیں، وسیع و
عریض بنگلے، فلیٹس، لوگوں کی رونق اور چمک دمک جو یہاں ہے کسی اور ساحل پر نظر
نہیں آتی۔ موسم ذرا سا بھی اچھا ہو یا اچانک بیٹھے بیٹھے ساحل کی سیر کا من چاہے
تو ’سی ویو‘ ہی پہلی چوائس ہوتی ہے کیوں کہ یہاں تک دسترس بہت آسان ہے۔عشق پیار
محبت نفرت سب کچھ یہاں آ کے سمندر کے لہروں میں بہا دیتے ہیں۔ شہر بھلے ہی کسی کے
سوگ میں بند پڑا ہو اور گولیوں کی گونج سے لرز رہا ہو۔ لیکن سمندر اپنی موج میں
مست گنگناتا اور گاتا رہتا ہے اور اپنے پاس آنے والوں کو لْبھاتا رہتا ہے۔ کوئی
شادی شدہ جوڑا جو شہر کی گنجان آبادی سے نکل کر اپنے ایک کمرے کے مکان، جس میں
سارا خاندان ایک ساتھ رہ رہا ہوتا ہے اورانہیں ایک دوسرے کے قریب آنے تو کیا آنکھ
ملانے میں بھی دن لگ جاتے ہیں، وہ بھی یہیں کہیں سمندر کنارے آکر ایک دوسرے سے
آنکھ ملا رہے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے سے کچھ کھٹے میٹھے بول، بول رہے ہوتے ہیں۔ سچ
تو یہی ہے کہ آپ پاکستان کے کسی بھی علاقے میں گھومنے جائیے مگر ساحل سمندر کا
اپنا مزا ہے ۔کہیں پر بھی پکنک منا لی جائے لیکن جو مزہ سمندر کا ہے وہ کہیں نہیں۔
نوٹ:-
میرے اس بلاگ کا کچھ حصہ ببرک کارمل جمالی کے روزنامہ پاکستان میں لکھے گئے آرٹیکل
سے منقول ہے۔
No comments:
Post a Comment