Search This Blog

Wednesday, November 5, 2025

آئیے تولوس کی سیر کو

(ائربس انڈسٹری میں ہوائی جہاز بنتے ہوئے تصویر گوگل سے لی گئی ہے)

تولوس نام کی ایک جگہ ہے فرانس میں جہاں ہوائی جہاز بنتے ہیں۔ہمارے یعنی پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کے ہوائی جہاز بھی یہیں بنے جن کو ائر بس کہا جاتا ہے۔1980 میں ایئربس A-300 کی سمت بتانے والے  انڈیکیٹر (ADI) پر ایک تربیتی کورس میرے لیے بطور ایئر کرافٹ انجینئر اور PIA کے دو جونیئر افسروں کے لیے تولوس  میں ترتیب دیا گیا تھا۔کراچی سے دبئی اور پیرس پاکستان انٹرنیشنل ائر لائنز کی پرواز سے اور  پیرس سے تولوس  ایزی جیٹ ایئرلائن نے 1 گھنٹہ 15 ملین کا سفر کیا۔ تولوس  یورپی ایرو اسپیس انڈسٹری کا مرکز ہے، جس میں ایئربس کا ہیڈکوارٹر، اسپاٹ سیٹلائٹ سسٹم، اے ٹی آر اور ایرو اسپیس ویلی ہے۔تولوس  یونیورسٹی یورپ کی قدیم ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے (1229 میں قائم ہوئی)۔ تولوس  اعلیٰ تعلیم کے ممتاز اسکولوں کا گھر بھی ہے، خاص طور پر ایرو اسپیس انجینئرنگ کے شعبے میں۔ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر انہوں نے تولوس  کو فرانس کا چوتھا سب سے بڑا طلباء شہر بنا دیا ہے جس کی یونیورسٹی کی آبادی تقریباً 140,000 طلباء پر مشتمل ہے۔

تولوس  کے ایک 3 اسٹار ہوٹل میں قیام کے دوران میں چوتھی منزل  سے سیڑھیاں استعمال کرتے ہوئے معمول کے مطابق صبح کی سیر کے لیے جاتا تھا۔ ایک دن جب میں صبح کی سیر سے واپس آیا تو ہوٹل میں فائر الارم بج گیا۔ یہ جانتے ہوئے کہ تمام مہمان ایمرجنسی میں سیڑھیاں استعمال کریں گے طریقہ کار کے مطابق میں نے بہت سے لوگوں کی رہنمائی کی کیونکہ میں روزانہ سیڑھیاں استعمال کر رہا تھا۔ میرے ساتھیوں کے علاوہ تقریباً تمام مہمان ہوٹل کے ایک کھلے احاطے میں جمع تھے۔ جیسے جیسے فائر الارم بجنے کے ساتھ وقت گزر رہا تھا،  میں پریشان ہوتا گیا جب تک کہ میرا  ایک جونئیر آفیسر    سگریٹ پیتے ہوئے آیا اور تاخیر سے پہنچنے کی وجہ بتائی کہ وہ اپنے سگریٹ کا پیکٹ تلاش کر رہا تھا۔ دوسرا ساتھی پیچھے آیا اور اپنے  ٹریولرز چیکس کی تلاش کی وجہ بتاتا رہا جنہیں  وہ اپنے ساتھ رکھنا چاہتا تھا۔وہ تو شکر ہے کہ فائر الارم ایمرجنسی کی ایک ڈرل تھی ورنہ۔۔۔

اس سفر کا  ایک سبق یہ بھی  ہے کہ ایمرجنسی میں بھی اپنے آپ کو پر سکون رکھیں کیونکہ گھبراہٹ کبھی بھی ہماری زندگی کے مسائل حل نہیں کرتی۔

 


 

No comments:

Post a Comment

Archive