:مئی 9، 2023 کے حوالے سے چند گذارشات
فطرت کے اصولوں سے ہٹ کر کچھ کرنا
اتنا آسان بھی نہیں اور اگر کوئی ایسا کرنے کی جراؑت کرے تو اس کا خمیازہ بھی
بگھتنا پڑتا ہے اس لئے کوئی ایسا راستہ اختیار کرنا چاہیئے کہ فطرت سے ہم آہنگ
ہوتے ہوئے ایسا عمل کیا جائے جس سے سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے ۔
خالقِ کائنات نے نظامِ کائنات کسی خاص اصولوں کے تحت وضع کیا
ہےجیسے ہماری زمین ، سورج، چاند اور ستارےاپنے مقرر کردہ دائروں میں رہتے ہوئے سفر
کر رہے ہیں۔ ہوائیں، زلزلے اور سیلاب اپنے مقرر کردہ قوانین کے تحت جنم لیتے ہیں
اور اپنے اثرات بھی مقرر کردہ کلیات کے تحت چھوڑ جاتے ہیں۔درختوں سے لے کر انسانوں
تک تمام مخلوقات ایک خاص بنیادی اصول کے تحت نمودار ہوکر مقرر کردہ معیاد کے بعد
صفحئہ ہستی سے مِٹ جاتی ہیں۔ایک مخلوق کا دوسری مخلوق کی جان لے لینا ایک الگ
اصول کے تحت ہے جب کہ ایک مخلوق کا اپنی
ہی ہم مخلوق کی جان لینا کسی اور ضابطے کے
تحت ہے اور یوں ہمیں ظلم و رحم کا وجود
دیکھنے کو ملتا ہے۔ہر مخلوق نے عطا کردہ اپنے اپنے شعور کے مطابق نہ صرف زندگی
گذارنے کے طریقے اختیار کیئے ہوئے ہیں بلکہ ان زندگیوں میں رنگ بھرنے کے طریقے بھی
خود ہی دریافت کیئے جن میں ماہ و سال کے
تغیرات کے ساتھ تبدیلیاں بھی وقوع پذیر ہوتی رہتی ہیں۔
ایک نکتہ قابلِ غور ہے کہ ہر مخلوق اپنی زندگی کو سب سے مقدّم سمجھتی ہے اور اس کو قائم و دائم رکھنے کے لئے دوسری مخلوق تو کیا اپنی ہم مخلوق کی زندگی کو بھی اہمیت نہیں دیتی۔جیسے ایک مضبوط نسل کا پودا زمین سے باہر نکلتے ہوئے زمین کو چیرتے ہوئے، اپنے اوپر موجود ہر قسم کے گھاس پھوس اور کیڑے مکوڑوں کے بسیروں کو تہس نہس کرتا ہؤا زمین پر آس پاس جھانکنا شروع کرتا ہے اور قد آور ہونے تک اس کے راسے میں کوئی بھی کمزور پودا، بیل بوٹا آجائے تو اس کو کسی خاطر میں نہیں لاتا، حتیّٰ کہ جب کوئی دیوار راستہ روکنے کی کوشش کرے تو اس کو بھی چیر پھاڑ کر رکھ دیتا ہے۔بعینئہ ہر مخلوق کرتی ہے جیسے بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو کھا جاتی ہے، جنگل میں شیر بادشاہ ہوتا ہے اور کسی جانور کو مارکر کھا جانا اس کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، اشرف المخلوقات حضرتِ انسان نے وقت کے ساتھ دوسرے انسان کو کھانے کے لئے مارنا تو چھوڑ دیا لیکن اپنے فائدے کے کئے ابھی بھی کسی کی جان لینے سے دریغ نہیں کرتا، اسی لئے یہ محاورہ ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا "جس کی لاٹھی اس کی بھینس"
9 May 2023
The May 9 riots were a series of violent clashes that took
place on 9 May 2023, in Pakistan. Following the arrest of the Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) party's leader, Imran Khan, from the grounds of the Islamabad High Court, demonstrations held by PTI's supporters descended into
violent riots. There was extensive damage done to government and military
facilities as a result of the protests fast becoming violent and engaging law
enforcement. The government responded with a mobile internet blockade and a
crackdown against PTI leaders, workers, and supporters, as well as those
perceived to be allied to the party's cause within the media and legal
fraternity. Trials of civilians within military courts were also initiated and are being challenged
in the country's Supreme Court. The PTI alleges that the incidents of 9 May were a FALSE FLAG operation designed by the military establishment to disintegrate the party and frame Imran Khan.
A FALSE FLAG operation is an act committed with the intent of
disguising the actual source of responsibility and pinning blame on another
party. The term "false flag" originated in the 16th century as an
expression meaning an intentional misrepresentation of someone's allegiance. The
term was famously used to describe a ruse in naval warfare whereby a vessel flew the flag of a neutral or enemy
country in order to hide its true identity. The tactic was
originally used by pirates and privateers to deceive other ships into allowing them to move
closer before attacking them. It later was deemed an acceptable practice during
naval warfare according to international maritime laws, provided the attacking
vessel displayed its true flag once an attack had begun.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں