نہ تو میں کوئی
دولت مند جاگیردار ہوں، نہ ہی شو بِز کی جانی پہچانی مشہور شخصیت، نہ ہی کسی مشہور سیاسی خاندان کا کوئی سپوت ہوں
اور نہ ہی تاریخ میں ایک انقلابی کی حیثیت سے مشہور انسان جس کے چاہنے والے لاکھوں میں ہوں، پھر بھی جو سیکڑوں
چاہنے والے ہیں ان پر گھمنڈ کرنا میرا حق ہے، لیکن آج کا دن یہ ثابت کرتا ہے کہ
بچپن، لڑکپن اور جوانی یعنی زندگی کے تین
چوتھائی حصے میں جو بہن تقریباً ہر کھانے پر
میرا اس وقت تک انتظار کرتی جب تک میں پہلا نوالہ نہ کھا لیتا آج اُسی نے پوچھا
ہے " کیا ہؤا مسرت؟ آج تمہاری صبح
نہیں ہوئی کیا؟ تمہارا صبح بخیر نہیں آیا، کیا تمام تصویریں ختم ہو گئیں جو آج صبح
کوئی تصویر نہ بھیجی، یا وہ تمام میٹیریل
ختم ہو گیا جو لکھا کرتے ہو؟"
گویا خون کا رشتہ ہی ایک ا یسا تعلق ہے جس کو اپنے خون کے رشتے کی اصل فکر ہوتی ہے خواہ اس میں کتنا ہی نام نہاد سفید خون ملا دو۔
(17
جولائی 2023 کو بڑی بہن کے ساتھ ان کی بیٹی کے گھر میں اپنی البم سے ایک تصویر)
اب اپنی
بہن کو کیا بتاؤں کہ تصویروں سے تو زندگی
کی البم اس قدر بھر چکی ہے کہ اب میموری میں ایک تصویر کی بھی جگہ باقی
نہیں۔الحمدُ للہ ایک بھرپور زندگی گذارنے کے بعد میٹیریل کے بارے میں لکھنے کے لئے
ایک اور زندگی مل جائے تو شاید کم پڑے اور صبح تو وہاں ہوتی ہے جہاں سورج طلوع
ہوتا ہے۔ میں جہاں زندگی گذار بیٹھا یہاں کا سورج دیگر مقامات کی مانند رُو بہ زوال ہے اور یہاں تو نہ
کوئی صبح ہے اور نہ ہی شام، نہ کوئی کھیل ہے نہ میدان، نہ کوئی ٹیم ہے نہ کپتان،
نہ کوئی سیاست ہے نہ سیاستدان، نہ کوئی فوج ہے نہ ہی عوام، نہ کوئی انقلابی ہے نہ
ہی نیا پاکستان، نہ کوئی عدل ہے نہ انصاف، نہ کوئی معیشت ہے نہ ہی معیشت دان، نہ کوئی
جمہوریت ہے اور نہ ہی پارلیمان، بس پاکستان، پاکستان۔
استغفراللہ نعرہ سنیں "پاکستان کا مطلب کیا ؟ لاالہہ
اللہ" اور اس سر زمین پر جھوٹ اس
فراوانی سے بولا جاتا ہے کہ سچ بولنے سے خوف آتا ہے۔ انسانیت کی فلاح کا سبق پڑھانے والا ہر شخص انسانیت کی
ایسی دھجیاں اڑا رہا ہے کہ اللہ کی پناہ۔
آخر
میں ایک جملہ کہہ کر ہر بات ختم کی جاتی ہے "اللہ بہتر کرے گا"
No comments:
Post a Comment