Friday, September 27, 2024

انگریزی زبان میں ڈپلومہ کراچی 1968

 

اگرچہ گورنمنٹ   پولیٹیکنک انسٹیٹیوٹ  راولپنڈی کے سالانہ امتحان میں انگریزی  کے مضمون میں  3.6  گریڈ پوائنٹ حاصل کیا لیکن  پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کے سرکاری پاسپورٹ کے حصول کے لئے پاکستان امریکن کلچر سینٹر سے انگریزی میں ڈپلومہ حاصل کرنا لازم  تھا لہٰذا  اس میں داخلہ لیا جہاں  اپنی سواری سے جایا کرتا اور انگریزی زبان کے بارے میں  درج ذیل  چیزیں  سیکھنے کے لئے 2 گھنٹے روز کے حساب سے 60 گھنٹے مکمل کرنے پرذاتی  جیب سے تمام اخراجات ادا کرنے پر  مذکورہ ڈپلومہ حاصل کیا:-

(3 سال پرانی تصویر لنکڈ اِن سے لی گئی ہے)

• پڑھنا، لکھنا، سننا اور بولنا

• سرگرمی پر مبنی تعلیم

• پریزنٹیشنز، تقریریں، گروپ/جوڑی کا کام، گرامر گیمز، الفاظ میں اضافہ، لکھنے اور پڑھنے کی حکمت عملی، گفتگو

• درآمد شدہ کورس کا مواد – صرف PACC کے لیے

• ہر سطح کی تکمیل پر دیے گئے اچیومنٹ سرٹیفکیٹ

• ایڈوانسڈ لیول کی تکمیل پر ڈپلومہ

درج بالا  تمام ایکٹیویٹیز محترمہ مسز رفیع نے مکمل طور پر نہایت عمدہ طریقے سے کروائیں جن کی ساڑھی  کو آج تک نہ بھلا سکا  حالانکہ کسی بھی انسان کا لباس دیکھنے میں مجھے کبھی  کوئی دلچسپی  نہیں رہی لیکن ایک تو روزآنہ ایک نیا رنگ  جو کہ نہایت صوفیانہ ہوتا اور دوسرے ساڑھی پہننے کا انداز  ایسا کہ میں  نے کبھی  اپنے خاندان میں نہیں دیکھا  کہ مجال ہے جسم کا کوئی حصہ ذرا سا بھی کھلا ہو سوائے کہنی سے نیچے بازوؤں کے۔مزید غور کرنے کے لئے میرے ساتھ میری ایک  مرحومہ  پھوپھی زاد بہن بیٹھی ہوتیں جو مسز رفیع کی ہم عمر ہی ہونگی اور دونوں میری سب سے بڑی  9 سالہ مرحومہ بہن کی عمر کی تھیں۔اصل میں میری پھوپھی زاد بہن کو انگریزی زبان سیکھنے کا شوق تھا کیونکہ وہ اردو زبان میں ماسٹرز کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج فار ویمن کراچی میں پروفیسر تھیں اور اردو سے دل بھر چکا تھا  ، لہٰذا  ہم دونوں نے اکھٹے مل کر انگریزی کا ڈپلومہ حاصل کرنے کا پروگرام بنایا اور یوں ہم دونوں نے نہایت خوشگوار ماحول میں یہ ڈپلومہ حاصل کیا۔گویا اس زمانے میں پی آئی اے کا سرکاری  پاسپورٹ دس سال کے لئے میرے پاس رہا۔ 



No comments:

Post a Comment