عجیب اتفاق ہے کہ پانچ سال کا ویزہ لگ جانے اور دو ماہ کی انگلینڈ کی ویزٹ ہو جانے کے بعد رات خواب میں دیکھا کہ میں نے جو ویزے کے لئے درخواست دی ہے اس کے بارے میں برٹش ایمبیسی سے خط آیا ہے کہ آپ کے اپارٹمنٹ کا پانی کا بِل سولہ سال سے ادا نہیں ہؤا جو کُل ملا کے دو لاکھ روپے بنتا ہے۔ اگر آپ یہ بل چوبیس گھنٹے کے اندر جمع کرا کے اس کی رسید ادائیگی ہمیں بھیج دیں تو ایک ہفتے میں آپ کا ویزہ لگا کر ہم آپ کا پاسپورٹ آپ کو روانہ کر دیں گے۔ نتیجتاً میرے ہاتھ پیر پھول جاتے ہیں اور میں غصے میں آکر ایمبیسی فون کر کے سوال کرتا ہوں کہ یہ کیا مذاق ہے تو جواب میں کوئی انگریز لڑکی کہتی ہے کہ آپ کے ہاں نکاح نامے میں قاضی بھی تو تب دستخط کرتا ہے جب آپ حق مہر کی رقم لکھ دیتے ہو جس کے عوض اپنی بیٹی اور زندگی بھر کی جمع پونجی ایک غیر مرد کے حوالے کر دیتے ہو۔
No comments:
Post a Comment