Search This Blog

Friday, April 18, 2025

ایک سفر ایک تجربہ

9۔ کراچی سے ٹوکیو (براستہ بیجنگ)

جی ہاں 1976 میں اپنی   بیوی  کے ہمراہ اپنی پہلی  دو ماہ کی بیٹی کو  راولپنڈی میں اس کی نانی کے پاس چھوڑتے ہوئے ہمالیہ کےبلند ترین چوٹیوں کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے پی آئی اے کے  بوئنگ 707 طیارے میں  ناریتا ائرپورٹ پر لینڈ کر گیاجہاں کینن جاپان کے 1976 کاپئیر کنونشن کے آرگنائزرز ہمارے استقبال کے لئے موجود تھے کیونکہ انھوں نے ہی مجھے اور میری بیوی کو خصوصی دعوت نامہ بھیج کر بلایا تھا جو کہ ایک انعام تھا میری آفٹر سیلز سروس کے عوض جس کے ذریعے پاکستان نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی نیوزی لینڈ سے لے کر مصر کے تمام ممالک کی آفٹر سیلز سروسز کے مقابلے میں۔اس وقت میں  پی آئی اے میں فُل ٹائم ملازمت کے بعد کینن پاکستان میں پارٹ ٹائم مفت خدمات انجام دے رہا تھا اس کے مالک (میرے دوست) کی درخواست پر۔

(پاکستان، مصر، نیوزی لینڈ،ہانگ کانگ اور  سنگاپور کے مالکان کے ساتھ، اسٹیج پر میجک شو کے دوران کی تصویریں میری ذاتی البم سے)

اس کنونشن میں  شرکت کے لئے تمام مالکانِ کینن کو بلایا گیا تھا میں واحد فیلڈ انجینئیر تھا جس کے اعزاز میں  555 مہمانوں کی سالانہ محفل میں ایک خصوصی اعلان کے ساتھ ایک بیش قیمت تحفہ بھی اسٹیج پر بلاکر پیش کیا گیا۔کینن جاپان تمام مہمانان کو ٹرین پر لے کر شمالی علاقوں کی سیر کرانے لے گئے جہاں ایک تاریخی شاہی محل ایک رات اور ایک دن کے لئے بُک کرایا گیا  جس میں داخلہ سے لے کر واپس چھوڑ کر جانے تک کی تاریخی روایات پر عمل کرنا لازم تھا جس کے لئے کینن جاپان نے حکومتِ جاپان کے تاریخی عمارات کی دیکھ بھال کے محکمہ سے خصوصی اجازت نامہ حاصل کیا تھا۔

دلچسپ و حیران کن تجربہ  تب ہؤا جب  عمارت کے اندر جانے کے لئے باہر جوتے اتار کر جاپانی لباس (کیمونو)  پہننا تھا  جس پر ہم سب مہمانوں نے عمل کیا لیکن میری بیوی نے کپڑے بدلنے سے انکار کردیا، ایسی صورت میں بیوی کو اندر جانے کی اجازت نہ ملی لیکن اکیلی میری بیوی ایک رات اور ایک دن باہر کہاں رہتی؟ میں نے اور تمام لوگوں نے بہت کوشش کی بیوی کو منانے کی لیکن ناکامی کی صورت میں منتظمین نے بتایا کہ اس صورت حال کا معقول حل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔قریباً 964 میل کے فاصلے سے ٹوکیو میں متعلقہ ادارے سے ٹیلیکس کے ذریعے رابطہ کرکے لگ بھگ چار گھنٹے بعد اجازت مل گئی کہ معافی نامہ لکھ کر دینے پر میری بیوی اپنے ذاتی پاکستانی لباس میں اندر جا سکتی ہے۔اسی لئے تصویر میں سب نے کیمونو (جاپانی شاہی لباس) پہن رکھا ہے جب کہ بیوی میری پاکستانی لباس میں ہے۔

 

  

No comments:

Post a Comment

Archive