Search This Blog

Saturday, April 19, 2025

ایک سفر ایک تجربہ

10۔ کراچی سے ٹوکیو (براستہ کولمبو و منیلا)

اب دو بچے ہوگئے تو سوچا کہ سرکاری دوروں کے مزے تو خوب لے لئے، اپنے بچوں کو  بھی اُسی لیول کے مزے کراؤں، چنانچہ 1979  میں چالیس روز کی پی آئی اے سے چھٹی لے کر بیوی، تین سالہ بیٹی اور ایک سال دو ماہ کے بیٹے کو لے کر پی آئی اے کے بوئنگ 747 (جمبو جیٹ) طیارہ میں 2 اکتوبر صبح چھ بجے سوار ہوگیا۔کولمبو ائر پورٹ  پر لاؤنج میں ساڑھیوں میں ملبوس خواتین نے تمام مسافروں کے گلے میں ہار ڈالے اور ناریل میں اسٹراء لگا ہؤا پینے کے لئے پیش کر دیا۔

(دونوں تصویریں میری ذاتی البم سے لی گئی  ہیں)

ایک گھنٹے بعد دوبارہ جہاز میں بیٹھ کر منیلا ائرپورٹ اور ایک گھنٹے  ڈیوٹی فری شاپس کی ونڈو شاپنگ کرکے پھر جہاز پر ٹوکیو کے لئے سوار ہوگئے کیونکہ یہاں واپسی پر ٹھہرنے کا پروگرام تھا۔کُل ملا کر دس گھنٹے بعد ٹوکیو ائرپورٹ جہاں استقبال کے لئے 1973 اور 1976 کے دوران قائم شدہ تعلقات والے  میا ں بیوی موجود تھے۔ہمیں ساتھ لے کر ٹوکیو  شہر کے بیچوں بیچ   نِکّو پرنس ہوٹل ہمارے کہنے پر لے آئے جہاں فوراً ایک کمرہ بُک ہوگیا جس  میں اپنا سامان رکھ کر سب شہر کی سیر کو نکل گئے۔آدھی رات کو واپس اپنے کمرے میں آئے تو ایک دلچسپ تجربہ ہؤا۔میں ٹی وی پر ہالی ووڈ کی جان  وائن کی فلم دیکھ رہا تھا لیکن مزہ نہیں آرہا تھا کیونکہ جاپانی زبان میں تھی۔بیوی نے کہا "یہ کیا لگایا ہؤا ہے ، کچھ اور لگائیں تاکہ کچھ سمجھ تو آئے"  لیکن ہر چینل کی زبان جاپانی تھی، بڑی کوفت ہوئی۔ ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ  کیا کیا جائے کہ میری  تین سالہ بیٹی نے ٹی وی کے پاس جاکر اس کا معائنہ شروع کردیا، اس کے دونو ں ہاتھ چل رہے تھے کہ اچانک ٹی وی کی آواز بند ہوئی، میں چِلّایا  "یہ کیا کیا تم نے؟" کہ یک لخت  ٹی  وی کی آواز واپس آگئی لیکن اب یہ انگریزی زبان تھی۔ میں تو ہکّا بکّا رہ گیا، بستر سے اٹھ کر بیٹی سے معلوم کرنے کی کوشش کی کہ کونسا بٹن دبایا ہے اس نے لیکن اس کو کیا معلوم کہ اس سے کونسا بٹن دب گیا۔ سامنے کے سارے بٹن چیک کر لئے لیکن جب اُلٹے ہاتھ کی جانب نیچے دیکھا تو ایک چھوٹا سا سوئچ تھا جس پر ایک جانب     Japanese  اور دوسری جانب English  لکھا تھا۔مجھے بے انتہا خوشی ہوئی اور  پھر تو باقی رات ٹی وی دیکھتے گذری۔اگلے روز اپنے دوست میاں بیوی کے سات ماؤنٹ فوجی، میرین لینڈ پارک اور ساحلِ سمندر کی سیر کے مزے لئے۔ اس سے اگلے روز اُوئنو کا سب سے بڑا چڑیا گھر دیکھا جس کے لئے ایک دن کم تھا لہٰذا دوسرے روز پھر آئے۔ غرض یہ کہ ٹو کیو کی تمام مشہور جگہوں کی سیر اور دنیا کی تیز ترین ریل کا سفر بھی  انجوائے کیا۔

  

No comments:

Post a Comment

Archive