Search This Blog

Thursday, May 1, 2025

ایک سفر ایک تجربہ

19۔ کراچی سے   براہِ راست پیرس، لندن اور جنیوا

جی ہاں پیرس، لندن اور جنیوا تینوں  شہروں کو پی آئی اے کے جہاز کراچی سے براہِ راست جایا کرتے تھے۔1993 میں پی آئی اے  کا  ایک ٹریننگ پروگرام ایسا بنا کہ جس میں ائربس اے 310 کی  ٹریننگ حاصل کرنے والے ٹوٹل دس افراد تھے لیکن سب ایک ساتھ نہیں بلکہ پہلے چار، پھر دو اور پھر چار۔پہلے چار براہِ راست پیرس اور پھر  ایزی جیٹ کی ایک گھنٹہ پندرہ منٹ کی فلائٹ سے تولوز پہنچے۔اس کے بعد دو جونئیر آفیسرز  براستہ لندن  کی پرواز پر روانہ ہوکر  وہاں سے  بس کے ذریعے بیسنگ اسٹوک پہنچے اور اس کے بعد چار براستہ جنیوا جاکر سوئس ائر کےسیسنا جہاز سے   مارک ڈارف (جرمنی)۔

(کانسٹینس جھیل کے اوپر پرواز کے دوران کی تصویر گوگل سے لی گئی ہے)

مارک ڈارف مغربی جرمنی  مارکڈورف کے  جنوبی علاقے  کے باڈن ورٹمبرگ میں واقع بوڈینسیکریس ضلع کا ایک قصبہ ہے۔ یہ جھیل کانسٹینس کے قریب واقع ہے، جو Friedrichshafen سے 10 کلومیٹر شمال مغرب میں ہے یہاں کی بی جی ٹی کمپنی ایک طاقتور ایئربس انڈسٹری کے  کنسورشیم  کو ڈیجیٹل آٹو میٹک فلائٹ کنٹرول کمپیوٹر  اور  فلائٹ کنٹرول یونٹ فراہم کرتی  ہے۔سوئس ایرلائن سسٹم کی سیسنا جہاز کی فلائٹ پر میری اور میرے  سینئیر ساتھی کی سیٹ بُک تھی لیکن ہمیں معلوم نہ تھا کہ اس فلائٹ پر صرف ہم دو ہی سفر کریں گے۔ یہ عُقدہ جب کھلا جب رات گیارہ بجے سے ایک ایک گھنٹے کی تاخیر کا اعلان ہوتا  رہا  اور فلائٹ صبح پانچ بجے روانہ ہوئی۔یہ میری زندگی کا ایک نیا تجربہ تھا  کہ جہاز کے کپتان نے ہم دونوں کا جہاز کی سیڑھیوں پر استقبال کیا ار پھر جہاز کے اندر جاکر ہم دونوں سے کہاں آپ کہیں بھی بیٹھ جائیں آٹھوں سیٹیں خالی ہیں آج۔ہم بیٹھ گئے تو اسی کپتان نے کچھ  کینڈیز ہمیں لا کر دیں اس کے بعد کاک پٹ میں جاکر  ٹیک آف کرنے کا اعلان کرتے کرتے جہاز ہوا میں بھی اوپر  اٹھ گیا۔ ذرا سی دیر میں ایک ائر ہوسٹس ایک ٹرے میں دو ڈبے لے کر آئی اور ہم دونوں کو دے دئے جن میں سینڈوچ تھیں۔رات کا وقت تھا جہاز جھیل کے اتنا اوپر اُڑرہا تھا کہ جہاز کی روشنی میں ہی جھیل میں چلتی کشتیاں صاف دکھائی دے رہی تھیں گو کہ جھیل کےچاروں جانب سے بھی چکا چوند روشنی آرہی تھی کیونکہ جھیل بہت چھوٹی تھی۔بہت ہی عجیب مناظر دیکھنے میں آئے لیکن بیس منٹ بعد ہی مارکڈورف کے ائر پورٹ پر  لینڈنگ کا اعلان ہوگیا ۔دو ہفتے بعد واپسی کا سفر دن میں اسی طرح کے جہاز میں تھا جس کے نظارے مختلف ہی تھے۔   جنیوا سے مارکڈورف اور واپسی کا سفر ہی ای نہایت خوشگوار اور یادگار تجربہ تھا۔

 

  

No comments:

Post a Comment

Archive