Search This Blog

Saturday, May 3, 2025

ایک سفر ایک تجربہ

21۔ کراچی سے   شکاگو براستہ  شینگن و نیویارک

1995 میں پی ائی اے کی نیویارک جانے والی  فلائٹس شینگن معاہدے کے تحت لندن ، پیرس و فرینکفرٹ کے علاوہ   شینگن ائرپورٹ سے ہوتی ہوئی جانے لگیں تو شکاگو میں اپنے بڑے بیٹے سے ملنے  کے لئے 1996 میں اپنی اہلیہ و تین بچوں کے ساتھ اس فلائٹ پر سوار ہوگئے جو شینگن سے ہوتی ہوئی نیویارک پہنچی جہاں  ایک رات قیام کرنے کے بعد انٹرلائن ٹکٹ کی سہولت کا استعمال کرتے ہوئے  امریکن ائرلائن کے ذریعے شکاگو پہنچ گئے۔

   (میرے ڈرائیونگ لائسنس ی تصویر)

(شکاگو میں مکمل فیملی کے ساتھ  ذاتی البم سے لی گئی تصویر)


اس معاہدے کا نام لکسمبرگ کے گاؤں شینگن کے نام پر رکھا گیا تھا جہاں بینیلکس ممالک فرانس اور جرمنی نے 19 جون 1990 کو نفاذ کنونشن پر دستخط کیے تھے۔ یہ معاہدہ 26 مارچ 1995 کو عمل میں آیا۔ بیٹا میرا ڈیون ایوینیو پر رہائش پذیر تھا جہاں ایک تین بیڈ روم کے  مکان میں دیگر چار پاکستانی کنواروں  کے ساتھ شئیرنگ میں تھا۔ڈیون ایونیو  شکاگو میٹروپولیٹن علاقے کی ایک بڑی مشرقی مغربی گلی ہے۔ یہ شکاگو شہر میں مشی گن جھیل کے ساحل کے قریب شیریڈن روڈ سے شروع ہوتا ہے اور یہ مغرب کی طرف چلتا ہے جب تک کہ O'Hare بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب Higgins Road میں ضم نہ ہو جائے۔ ڈیون ہوائی اڈے کے مخالف سمت سے جاری ہے اور شکاگو کے شمال مغربی مضافاتی علاقوں میں وقفے وقفے سے چلتا ہے۔میرےبیٹے کو تو ابھی ایک سال بھی نہ ہؤا تھا جبکہ اس کے ہاؤس میٹس کئی کئی سال سے یہاں رہ رہے تھے انکے اصرار پر میں بیوی بچوں سمیت سوشل اسکیوریٹی  آفس چلا گیا اور  ہم سب نے اسکیوریٹی کارڈ کے حصول کے لئے درخواست دے دی۔عجیب اتفاق ہے کہ دو ہفتے بعد میرے علاوہ سب کے کارڈ بن کر گھر آگئے جبکہ میرا نہیں آیا۔ فون پر دریافت کرنے سے  معلوم ہؤا کہ کچھ وقت لگے گا، آجائیگا لیکن 1999 تک نہ آیا اور ڈرائیونگ لائسنس بنوانے ان کے آفس جاکر معلوم ہؤا کہ سوشل اسکیوریٹی کارڈ کے بغیر لائسنس نہین بن سکتا۔ تب میرے بیٹے نے اپنا تجربہ استعمال کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ  کسی دوسر ےعلاقے کے ڈرائیونگ لائسنس آفس چلتے ہیں۔ وہاں  پر بھی انھوں نے میرا کارڈ پوچھا تو بتایا گیا کہ 1996 میں ایپلائی کیا تھا آج تک نہیں آیا اور دوبارہ درخواست نہیں دے سکتے۔ جس پر انھوں نے خود سسٹم میں چیک کرنے کی مہلت مانگی اور تھوڑی دیر میں میرا کارڈ نمبر مجھے مل گیا، لائسنس کے درخواست جمع ہو گئی اور تمام لوازمات مکمل ہونے ، میڈیکل اور  پریکٹیکل ٹیسٹ  پاس کرنے پرڈرائیونگ  لائسنس  مجھے مل گیا، گویا  دو مرتبہ  کے سفر کے دوران دو مختلف تجربات ہوئے ،ایک مایوس کُن اور دوسرا حیران کن۔

  

No comments:

Post a Comment

Archive