یہ بلاگ تلاش کریںMusarratsyed Ali
اتوار، 15 جنوری، 2023
آپ کا کیا خیال ہے ؟
منگل، 10 جنوری، 2023
آگاہی و شعور کی فراوانی
آگاہی و شعور کی فراوانی کی صدی ہے یہ۔
گزشتہ ادوار میں کبھی کہیں کوئی شے دریافت ہوگئی ، کبھی کوئی فارمولا طے پایا۔ کہیں دور دراز سے خبر آئی کہ کوئی غیر معمولی عنصر دریافت ہؤا ہے تو کہیں انہونی ایجاد منظر عام پر آئی ہے ، رفتہ رفتہ اس قسم کی خبروں میں اضافے کے ساتھ ہم نے بھی حاصل شدہ آگاہی و شعور کو استعمال کرتے ہوئے نت نئے تجربات و تیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اگلی نسل کے لئے بیش بہا پلیٹ فارم مہیا کئے جن کے ذریعے کائناتیں دریافت کرنے سے لے کر ان گنت مخلوقات سے شناسائی حاصل کی۔
موجودہ دور میں ہر انسان اپنی عقل کی فراوانی و برتری ثابت کرنے کے بھوت کو جلد از جلد دوسرے کی جانب منتقل کرنا چاہتا ہے اور یوں خود اپنی ذات غفلت کا شکار ہو رہی ہے۔ ہم جس محبت و لگن سے اپنی مادی اشیاء یعنی اپنی سواری ، اپنی رہائش گاہ وغیرہ کا خیال رکھتے ہیں اتنا اپنے مادی جسم کا نہیں رکھتے ، روحانی جسم تو اس کے بعد ہماری توجہ کا مرکز ہو گا جب ہمارا مادی جسم تندرست وتوانا ہو گا۔ کیونکہ ہمارے سر میں بھی درد ہو تو زبان پر اللّٰہ اللّٰہ ہوتا ہے اور کسی اپنے چہیتے ترین سے بھی بات کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ اپنے جسم کو توانا رکھنے کے لیے جو لوازمات درکار ہیں ان کی خوب اچھی طرح آگاہی ہے ہمیں لیکن یہ ہماری ترجیحات میں شامل نہ ہونے کے باعث غیر توجہی کا شکار رہتے ہیں۔ اللّٰہ ہمیں اپنی صحت وتندرستی پر مکمل توجہ دینے کی توفیق عطا فرماۓ 🤲
۔
اتوار، 8 جنوری، 2023
میں آپ کو اور آپ مجھے نصیحت کریں
میں آپ کو، آپ مجھے نصیحت کریں
اتوار، 1 جنوری، 2023
خوش آمدید 2023
خوش آمدید 2023
گزشتہ چند سالوں کی شروعات کچھ اس طرح سے ہورہی تھی کہ منفی
سوچ غالب آتی جا رہی تھی لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اس سال گزرے ہوئے سالوں کی طرح
تمام منفی عناصر تو موجود ہیں مگر ایک نہایت ہی مثبت عنصر غالب نظرآتا ہے اور وہ یہ کہ ترقی یافتہ ممالک کے پایہ کی مہارت رکھنے
والے سائنسداں بیش بہا ریسرچ اور انتھک محنت کے بعد اس نکتہ پر متفق ہو گئے
ہیں کہ ہم انسانوں کو ایک نعرے کے تحت اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے کام تیزی سے
جاری رکھنا چاہیے اور وہ نعرہ ہے "ایک صحت یا ایک ہیلتھ پروگرام" کا۔
وڈیو دیکھنے کے لئے درج ذیل لنک کلک کریں:-
اس پروگرام کی تفصیلات سے کافی حد تک شناسائی حاصل کرنے کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ "کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے "کے مصداق خالقِ کائنات ہی اپنی مخلوقات کا سب سے بہتر نگہبان ہے اور وہ اپنے حساب سے بالکل صحیح نظام چلا رہا ہے ، ظاہر ہے اس سے بہتر کون چلا سکتا ہے لیکن ہم انسان سائینسی اور تیکنیکی صلاحیتوں کے حصول کے بعد اس حد تک خوش فہمی میں مبتلا ہو گئے کہ سمجھنے لگے کہ اس کے نظام میں کچھ خامیا ں آنے لگی ہیں اور ہم اپنی کاوشوں سے اس کو بہتر بنا لیں گے اور یوں خالق کے نظام میں ہماری دراندازی کے باعث نہایت ہی نمایاں قسم کی بے ضابطگیاں رونما ہونے لگیں لیکن بالآخر 2017 سے جاری تمام سائینسدانوں اور تیکنیکی ماہرین کی متفقہ کاوشوں سے آج یہ طے پا چکا ہے کہ ہمیں خالق کی تمام مخلوقات کو فطری انداز مٰیں جینے کا حق دینا ہوگا جس کے باعث نظام اپنی اصلی ہئیت میں آنے کے بعد جو چلے گا وہ بالکل عین فطرت یا خالقِ کائنات کی منشا کے مطابق ہوگا اور تمام مخلوقات بشمول ہم انسانوں کے بہ خیر و عافیت زندہ رہ پائیں گے۔الحمدُ للہ ہم فرعون کی مانند اپنے آپ کو خدا سمجھنے سے محفوظ رہے۔
ہماری زمین کے اوقات اور ہم
بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہماری زمین ایک سیارہ ہے اور دیگر سیاروں کی مانند خلا میں معلق ہے اس کا محور 23.5 درجے پر جھکا ہؤا ہے ۔ محوری جھکاؤ ک...
-
پاکستان ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گیا لیکن اپنے ایک عمل سے دنیا میں پہلا نمبر ملک کہلانے کا جتنا مناسب موقع آج ہے ایسا کبھی نہ میسر ہؤ...
-
ایک زمانے میں بین لاقوامی شہرت کے حامل کرکٹ کے کھلاڑ ی کو گھر سے اسٹیڈیم آنے جانے کا کرایہ مل جانا بڑی بات ہوتی تھی۔ پھر وہ وقت بھی آیا جس...
-
شخصیات کے بارے میں تجزیوں سے تاریخ بھری پڑی ہے لیکن ایسی شخصیت جو موجودہ نظام بدل کر نیا نظام لانا چاہتی ہو وہ ہے عمران خان صاحب ، جس پر ...