یہ بلاگ تلاش کریںMusarratsyed Ali

اتوار، 15 جنوری، 2023

آپ کا کیا خیال ہے ؟


آپ کا کیا خیال ہے ؟
سابق وزیر اعظم عمران خان سے عمر میں تھوڑا سا بڑا ہوں جس کا فائدہ اکثر اپنے پیغامات میں اٹھا لیتا ہوں۔ ملاقات زندگی میں دو مرتبہ ہی ہو پائی وہ بھی جوانی میں۔ ایک مرتبہ انگلینڈ میں اور دوسری مرتبہ شوکت خانم کینسر ہسپتال لاہور میں۔ 
ٹیچر قاسم علی شاہ میرے چھوٹے بیٹے کے برابر ہیں، اجنبی ہونے کے ناطے احترام میری تربیت میں شامل ہے البتّیٰ سوشل میڈیا پر دیکھنے اور سننے کے بعد ان کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنا فطری امر ہے۔ 
ایک روز قبل دونوں کی ملاقات ہوئی، میں نے بھی سوشل میڈیا پر دونوں کی گفتگو دیکھی، سنی اور باڈی لینگوئج (جسمانی زبان) پر بھی غور کیا۔ اس وقت سے تذبذب کا شکار تھا کہ اپنی رائے کا اظہار کروں یا نہ کروں لیکن آج فیصلہ کیا کہ ازادیٔ رائے کا حق استعمال کر ہی ڈالوں، سو بِنا کسی تاسُّف کے اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہوں:-
1- عمران خان ایک انٹرویو میں خود کہہ چکے ہیں کہ وہ ایک اچھے مردم شناس نہیں، لہٰذا ملک کے ایک اعلیٰ معیار کے تجربہ کار ٹیچر کے اثر و رسوخ میں آنا میری توقعات کے عین مطابق ہو سکتا ہے۔
2- قاسم علی شاہ کا ایک سوال تمام ملاقات کا نچوڑ ہے کہ:-
"دنیا کے سب سے بڑے لیڈر نیلسن منڈیلا نے تمام ان لوگوں کے بارے میں کہا جنہوں نے ان کو قید میں ڈالا:-
"Forgive and Forget معاف کرو، بھولو اور آگے چلو"
خان صاحب آپ کو نہیں لگتا بہت کام ہیں کرنے کو ، بھولیں اور آگے چلیں"
اگرچہ عمران خان نے محمدٌ کا اپنی بیٹی فاطمہ کے بارے میں فرمان بیان کر کے ثابت کیا کہ چور کو سزا دئے بغیر معاشرہ صحیح نہیں ہو سکتا لیکن مجھے لگتا ہے کہ قاسم علی شاہ کی ذہانت، قوّتِ گویائی اور دوران گفتگو جسمانی بے چینی میرے اس یقین کا مظہر ہے کہ جلد ہی چند ملاقاتوں میں وہ عمران خان کو رام کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور یوں عمران خان کا سدا کا بیانیہ "میں ان چوروں کو چھوڑوں گا نہیں" دھرا رہ جائے گا 😥

منگل، 10 جنوری، 2023

آگاہی و شعور کی فراوانی

آگاہی و شعور کی فراوانی کی صدی ہے یہ۔ 

گزشتہ ادوار میں کبھی کہیں کوئی شے دریافت ہوگئی ، کبھی کوئی فارمولا طے پایا۔ کہیں دور دراز سے خبر آئی کہ کوئی غیر معمولی عنصر دریافت ہؤا ہے تو کہیں انہونی ایجاد منظر عام پر آئی ہے ، رفتہ رفتہ اس قسم کی خبروں میں اضافے کے ساتھ ہم نے بھی حاصل شدہ آگاہی و شعور کو استعمال کرتے ہوئے نت نئے تجربات و تیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اگلی نسل کے لئے بیش بہا پلیٹ فارم مہیا کئے جن کے ذریعے کائناتیں دریافت کرنے سے لے کر ان گنت مخلوقات سے شناسائی حاصل کی۔ 

موجودہ دور میں ہر انسان اپنی عقل کی فراوانی و برتری ثابت کرنے کے بھوت کو جلد از جلد دوسرے کی جانب منتقل کرنا چاہتا ہے اور یوں خود اپنی ذات غفلت کا شکار ہو رہی ہے۔ ہم جس محبت و لگن سے اپنی مادی اشیاء یعنی اپنی سواری ، اپنی رہائش گاہ وغیرہ کا خیال رکھتے ہیں اتنا اپنے مادی جسم کا نہیں رکھتے ، روحانی جسم تو اس کے بعد ہماری توجہ کا مرکز ہو گا جب ہمارا مادی جسم تندرست وتوانا ہو گا۔ کیونکہ ہمارے سر میں بھی درد ہو تو زبان پر اللّٰہ اللّٰہ ہوتا ہے اور کسی اپنے چہیتے ترین سے بھی بات کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ اپنے جسم کو توانا رکھنے کے لیے جو لوازمات درکار ہیں ان کی خوب اچھی طرح آگاہی ہے ہمیں لیکن یہ ہماری ترجیحات میں شامل نہ ہونے کے باعث غیر توجہی کا شکار رہتے ہیں۔ اللّٰہ ہمیں اپنی صحت وتندرستی پر مکمل توجہ دینے کی توفیق عطا فرماۓ 🤲

 ۔

اتوار، 8 جنوری، 2023

میں آپ کو اور آپ مجھے نصیحت کریں

میں آپ کو، آپ مجھے نصیحت کریں 

 

دنیا کا ڈیٹا تو جمع نہ ہو سکا البتّیٰ اپنے پیارے وطن پاکستان میں یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے۔ پنجاب میں صورت حال دیگر صوبوں کی نسبت بہتر ہے۔خواندگی کی شرح پنجاب میں سب سے بہتر 71 فیصد ہے۔سندھ 69 ، کے پی کے 60 اور بلوچستان میں 50 فیصد آبادی خواندہ ہے۔ پنجاب میں 64فیصد خواتین ناخواندہ ہیں۔بلوچستان کی 87 فیصد،سندھ 78 فیصد اور خیبرپختونخوا میں 69 فیصد خواتین پڑھنا لکھنا نہیں جانتیں۔ پنجاب میں 46 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے۔
گویا 29 فیصد لوگ دیگر 29 فیصد کے ساتھ اپنا علم شئیر کر کے اپنی دھاک بٹھانا چاہتے ہیں جبکہ دیگر 29 فیصد بعینہ اپنی دھاک پہلے والوں پر جمانے کی سر توڑ کوششیں صبح وشام کرتے ہیں۔ یعنی اگر آدھے ہادی ہیں تو باقی آدھے بھی ان سے کم نہیں۔ 
ہدایات و نصیحات بھی گزرے لوگوں کے اقوال زریں کے ذریعے کرنا لازم ہے کیونکہ خود تو تحقیق یا تجربات کرنے کا وقت نہیں۔ اگر کسی بیماری کا علاج بھی بتانا مقصود ہو تو کسی اور کی کتاب کا حوالہ دئیے بغیر اس میں سے ایک ٹوٹکہ اپنی طرف سے شائع کر دیتے ہیں جس پر عمل پیرا ہونے والا اپنا خود ذمہ دار ہوتا ہے۔ 
اپنی نصیحت یا ہدایت میں چاشنی پیدا کرنے کی خاطر ایک مشہور زمانہ شعر نتھی کرنا لازم ہوتا ہے جس کی تشریح سے ان کا لینا دینا کچھ نہیں ہوتا جیسے :-
جو اعلیٰ  ضرف ہوتے ہیں ہمیشہ جھک کے ملتے ہیں
صراحی سرنگوں  ہو کر بھرا کرتی ہے پیمانہ


 

اتوار، 1 جنوری، 2023

خوش آمدید 2023

خوش آمدید 2023



گزشتہ چند سالوں کی شروعات کچھ اس طرح سے ہورہی تھی کہ منفی سوچ غالب آتی جا رہی تھی لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اس سال گزرے ہوئے سالوں کی طرح تمام منفی عناصر تو موجود ہیں مگر ایک نہایت ہی مثبت عنصر غالب نظرآتا ہے اور وہ  یہ کہ ترقی یافتہ ممالک کے پایہ کی مہارت رکھنے والے سائنسداں  بیش بہا   ریسرچ  اور انتھک محنت کے بعد اس نکتہ پر متفق ہو گئے ہیں کہ ہم انسانوں کو ایک نعرے کے تحت اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے کام تیزی سے جاری رکھنا چاہیے اور وہ نعرہ ہے "ایک صحت یا ایک ہیلتھ پروگرام" کا۔ وڈیو دیکھنے کے لئے درج ذیل لنک کلک کریں:-

http://youtu.be/Ndfi9QbdXVY

اس پروگرام کی تفصیلات سے کافی حد تک شناسائی حاصل کرنے کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ "کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے "کے مصداق خالقِ کائنات ہی اپنی مخلوقات کا سب سے بہتر نگہبان ہے اور وہ اپنے حساب سے بالکل صحیح نظام چلا رہا ہے ، ظاہر ہے اس سے بہتر کون چلا سکتا ہے لیکن ہم انسان سائینسی اور تیکنیکی صلاحیتوں کے حصول کے بعد اس حد تک خوش فہمی میں مبتلا ہو گئے کہ سمجھنے لگے کہ اس کے نظام میں کچھ خامیا ں آنے لگی ہیں اور ہم اپنی کاوشوں سے اس کو بہتر بنا لیں گے اور یوں خالق کے نظام میں ہماری دراندازی کے باعث نہایت ہی نمایاں قسم کی بے ضابطگیاں رونما ہونے لگیں لیکن بالآخر 2017 سے جاری تمام سائینسدانوں اور تیکنیکی  ماہرین کی متفقہ کاوشوں سے آج یہ طے پا چکا ہے کہ ہمیں خالق کی تمام مخلوقات کو فطری انداز مٰیں جینے کا حق دینا ہوگا جس کے باعث نظام اپنی اصلی ہئیت میں آنے کے بعد جو چلے گا وہ بالکل عین فطرت یا خالقِ کائنات کی منشا کے مطابق ہوگا اور تمام مخلوقات بشمول ہم انسانوں کے بہ خیر و عافیت زندہ رہ پائیں گے۔الحمدُ للہ ہم فرعون کی مانند اپنے آپ کو خدا سمجھنے  سے محفوظ رہے۔ 

ہماری زمین کے اوقات اور ہم

  بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہماری زمین ایک سیارہ ہے اور دیگر سیاروں کی مانند خلا میں معلق ہے اس کا محور 23.5  درجے پر جھکا ہؤا ہے ۔ محوری جھکاؤ ک...